2020-08-10

کیا نادعلی ایک دعا ہے ؟


9 )  کیا نادعلی ایک دعا ہے   ؟


ترجمعہ  : علی کو پکاریں جو  عجائبات کے مظہر ہیں  
آپ علی کو مشکلات میں اپنا مدر گار پائیں گے اور جلد ہی آپ کو مشکلات سے نجات حاصل ہو جائے گی   ۔

وضاحت 

نا د علی شریف کے ترجمہ پر اگر  غور  کیا جائے  تو   اس میں اللہ کا بنی اکرم   صلی اللہ کی طرف  ایک حکم یا تاکید  فرمائی گئی ہے   ۔
جبکہ دعا میں  کسی ہستی کو مدد کے لئے پکارہ جاتا ہے   جبکہ نادعلی میں   کسی بھی ہستی کو مدد کے لئے نہیں پکارہ گیا  بلکہ مدد کے لئے پکارنے کی تاکید کی  گئی ہے   ۔ 
اس لحاظ سے   نادعلی ایک دعا نہیں بلکہ اللہ کی   حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تا کید یا حکم  ہے   ۔
لہذا اسی تاکید پر عمل کرتے ہوئے  حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے مقام پر چالیسویں دن   جناب مولاعلی علیہ سلام کو ان الفاظ سے پکارہ    ۔
علی کہاں ہیں   ، علی کہاں ہیں   ۔
 صحابہ اکرام نے جب  حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو علی کو  پکارتے ہوئے سنا   تو انہوں نے عرض کی  کہ یارسول اللہ علی جلد ہی آپ کے بارگاہ میں حاضر ہوں  گے  ۔
"علی کہاں ہیں   ، علی کہاں ہیں  "
یہ الفاظ   خیبر کے مقام پر چالیسویں دن  اس لئے آپ نے تمام صحابہ اکرام کے دروران ادا فرمائے   کیونکہ نادعلی میں  علی کو  پکارنے کی اس لئے تاکید گئی تاکہ   علی کو خیبر فتح کرنے کی زمہ داری دی جا سکے   ۔
پرانی کتابوں کے مطابق  دعائے نادعلی   سینجلی  تک ہے   جسکا ترجمعہ او پر بیان کر دیا گیا ہے  اور اس ترجمعہ کےمطابق نادعلی  شریف   ایک دعا نہیں صرف اللہ کی تاکید ہے  ۔
اب دعا اسلام میں ایک عظیم عبادت ہے  اس لئے  بزرگوں نے  نادعلی کے ساتھ  لفظ دعا  اس لئے اضافہ کر دیا   کہ لوگ دعائے نادعلی شریف کو عبادت کی نیت سے پڑھیں اور  ویسے بھی حدیث مبارکہ کے مطابق علی کا نام  لینا  ( تذ کرہ  کرنا  ) عبادت  ہے   اور دعائے نادعلی میں  علی کا  تذکرہ موجود ہے   ۔
حوالہ حدیث  :


naqsh-nad-e-ali-ya-ali
اسکے علاوہ اس دعا کے آخر میں  یاعلی یاعلی یاعلی  کا آضافہ  بھی اسی حدیث کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا   کیونکہ علی کا نام لینا عبادت ہے   ،  علاوہ ازیں  3 مرتبہ   یاعلی یاعلی یاعلی  پکارنا دعا کے زمرئے میں بھی آتا ہے کیونکہ  دعا کے معنی مفہوم  " پکارنا   "ہیں   اور  3 مرتبہ   یاعلی یاعلی یاعلی   کہنے کا مطلب علی کو مدد کے لئے پکارہ  گیا   ۔
اب علی اللہ کا صفاتی نام ہے   ،    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  کا بھی صفاتی نام ہے  جبکہ جناب علی علیہ سلام کا ذاتی  نام ہے   ۔

کچھ بزرگوں کے مطابق دعائے نادعلی  میں یا اللہ کا اضافہ  حضور بنی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم  نے خود فرمایا   ۔
چونکہ نادعلی میں یااللہ   اسم مبارک اضافہ کر دیا گیا  اور یا اللہ پڑھنے سے مراد  اللہ کو مدد کے لئے پکارنا  ہے  دعا  چونکہ اللہ  ہی کی بارگاہ  میں کی جاتی ہے  اس لئے  نادعلی شریف کے ساتھ لفظ دعا کا  اضافہ کر دیا گیا  جس میں ہرج والی کوئی بھی بات نہیں  ۔ 
اسکے بعد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بزرگوں نے   ترتیب کے  یا رسول اللہ، یا علی ، یعنی پنجتن پاک کے نام مبارک اس میں اضافہ کر لیا جو کہ  وسیلہ کے طور پر افضل ترین ہیں    ۔

10) ۔ اولیاء اللہ نے نادعلی پڑھنے پر زور کیوں دیا   ؟

خیبر کے مقام  پر انتالیسویں دن   حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا  کہ
 کل میں عَلم اسکے ہوتھ میں دوں گا جسکے ہاتھ اللہ نے فتح لکھی ہے  ، وہ اللہ اور اسکے رسول سے محبت کرنے والا  ہے اور اللہ اور اسکے کی رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں   ۔
اسکے بعد نادعلی کا  نزول ہوا جس میں اللہ نے  جناب علی علیہ سلام کو خیبر کی زمہ داری  دینے کی تاکید فرمائی   ۔
یہ دونوں باتیں   جناب علی علیہ سلام کی  اللہ اور اسکے رسول کی بارگاہ میں بلند مقام ہونے کی عکاسی کرتی  ہیں   ۔
اولیاء اللہ  کے  دعائے نادعلی شریف   2 مقاصد کے تحت زور  دیتے ہیں 
پہلا مقصد تو یہ کہ مسلمانوں کو  اس بات کا اندازہ ہونا چاہئے  کہ جناب علی علیہ سلام  کا اللہ اور اسکے رسول کی بارگاہ میں کیا مقام ہے   ۔
اور دوسرا مقصد یہ کہ دعائے نادعلی  میں موجود تمام الفاظ الہامی ہیں جنکی معنی و مطلب سے ہٹ کراپنی ایک خاص تاثیر ہے 
اور جو فرد اس دعا کو باقاعدگی سے پڑھتا ہے تو اسے وہ خاص تاثیر ضرور حاصل ہوتی ہے  ۔
جسکی کی وجہ سے  کی مشکلات اللہ کے کرم سے آسان  ہوتی رہتی  ہیں  ۔           

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں